اسرائیل مصر کو کیا پیشکش کر رہا ہے؟
سوشل میڈیا پر اس لنک کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔
بغیر کسی سرمایہ کاری کے گھر پر رہ کر آن لائن پیسہ کمائیں۔
اسرائیل نے فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی ایک پیشکش دی ہے اور یہ پیشکش بہت بڑی ہے۔ پیشکش یہ ہے کہ آپ اسرائیل کےمنصوبوں کو کامیاب بنائیں یعنی ہماری بات مان لیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم غزہ کے اندر سے تمام فلسطینیوں کو نکال رہے ہیں وہ تقریباً23 لاکھ لوگ ہیں اور آپ انہیں سرائے سینا میں ٹھہرانے کا انتظام کر دیں۔ان کے لیے تمام چیزیں بنادیں، اگر آپ ہم سے راضی ہیں تو ہم آپ کا سارا قرض چکا دیں گے۔ہم آپ کو اتنا بڑا سرپرائز دیں گے جتنا آپ کے پاس ہے۔آپ کے تمام قرضے ادا کیے جائیں گے اوریہ دعویٰ ایک اسرائیلی اخبار نے کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس اور دیگر ممالک اس پیشکش کے لیے مصر کو مجبور کر رہے ہیں۔
آپ سوچیں کہ مصر کا قرضہ کتنا ہے۔
پاکستان کا قرضہ ایک سو پینتیس ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے اور مصر کا قرض ایک سو پینسٹھ ارب ڈالر
کےلگ بھگ ہے۔
لیکن قرض انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو قابل ادائیگی ہے لیکن اسرائیل یہ پیشکش کیوں کر رہا ہے؟ اب تم سمجھ گئے ہو کہ سب چیزوں کو کون کنٹرول کر رہا ہے۔ میرا مطلب ہے کہ امریکہ یا یورپ کے دوسرے ممالک جو اسرائیل میں دلچسپی رکھتے ہیں سب کچھ چلا رہے ہیں۔
یعنی ہم آپ کو اتنی رقم دیں گے کہ پہلے ایک سال میں آپ کو اتنا قرض معاف کر دیا جائے گا، دوسرے سال میں آپ کو اتنا قرض معاف کر دیا جائے گا اور ایسا کرنے سے آپ کے تمام قرضے دو سالوں میں معاف ہو جائیں گے۔
آپ ہماری باتیں قبول کریں۔اب سوال یہ ہے کہ جب فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے اسرائیل سے کہا ہے کہ ان لوگوں کو اپنے ملک میں رکھو -تو اسرائیل کیوں رکھے گا؟اس کی سب سے بڑی وجہ اسے فلسطین سے زمین لینا ہے۔
اس کے بعد اسرائیل مغربی کنارے کے علاقے کی طرف بڑھے گا اور اس مغربی کنارے کو خالی کرنے کو کہے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنی تقریر میں کھل کر کہا کہ سینکڑوں سال پہلے عربوں نے ہمیں اس خطے سے نکالا جو ہمارا گھر تھا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور ویسٹ بینک کا علاقہ ہمارا ہے اور ہم اسے اپنے یہودیوں کے ساتھ آباد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 57 اسلامی ممالک میں ایسی کوئی طاقت نہیں جو ہمارے خلاف کھڑی ہوسکے۔
ذرا تصور کریں کہ اگر انہوں نے مصر کے بارے میں پیشکش کی ہے تو ذاتی؟احسان اتنا دیا ہو گا۔سوچیں کہ 165 ارب ڈالر چھوٹی رقم تو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ سے مصر کے تمام قرضے معاف کرنے اور فلسطینیوں کو سرائے سینا میں آباد کرنے کے لیے معاوضہ دینے کے لیے کہیں گے۔
اس کے بعد آپ دیکھیں کہ یمن نے کیا اعلان کیا۔یمن کے جنرل نے اعلان کیا ہے کہ ہم نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک حملے ہوں گے ہم ان پر حملے جاری رکھیں گے اور یمن سے انہوں نے کہا کہ میزائل اوران کے پاس جتنے بھی ڈرون ہوں گے وہ فائرنگ کرتے رہیں گے اور اب اسرائیل یمن پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے اور یمن پر حملہ کرنے کا راستہ تلاش کر رہا ہے کہ کس علاقے سے یمن کے خلاف استعمال کیا جائے؟
یہ موجودہ حالات کی تازہ ترین کہانی تھی۔ اردو میں مزید اپ ڈیٹ کے لیے، براہ کرم ہماری ویب سائٹ پر دیگر پوسٹس دیکھیں
سوشل میڈیا پر اس کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔ شکریہ
حماس کے اسرائیل کے جوہری ہتھیاروں پر حملے
جنگ میں حماس کی اگلی حکمت عملی
#palestine
#bait ul Maqdas
#jihad
#Israelattack
#gaza
#war2023
بغیر کسی سرمایہ کاری کے گھر پر رہ کر آن لائن پیسہ کمائیں۔
No comments:
Post a Comment